کمپنی متنازعہ یا نقصان کے امکان والے پوسٹ کو ’قابل اعتراض پوسٹ‘ کے طور پر لیبل کرے گی۔ کمپنی نے یہ فیصلہ مواد کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے سوشل میڈیا پر بڑھتے ہوئے دباؤ کے درمیان کیا ہے۔
واشنگٹن: فیس بک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر، مارک زاکربرگ نے ہفتے کے روز کہا کہ ان کی کمپنی متنازعہ یا نقصان کے امکان والے ان پوسٹ کو ’قابل اعتراض پوسٹ‘ کے طور پر لیبل کرے گی، جنہیں اہم خبر (نیوز ویلیو) ہونے کے سبب ہٹایا نہیں جاسکتا۔
کمپنی نے یہ فیصلہ مواد کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے سوشل میڈیا پر بڑھتے ہوئے دباؤ کے درمیان کیا ہے۔ اس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پوسٹ بھی شامل ہے۔
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق، 90 سے زائد مشیروں (ایڈواٹائزرز) نے سائٹ کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ امریکہ میں ’الیکشن پولرائزیشن دور‘ کا حوالہ دیتے ہوئے، صارفین کی مصنوعات بنانے والی بڑی کمپنی یونی لیور نے بھی جمعہ کے روز اس فہرست میں شمولیت اختیار کی۔
مسٹر زاکربرگ نے کہا کہ ان کی کمپنی مختلف کمیونٹی کے درمیان نسل اور امیگریشن کی صورتحال کی بنیاد پر تفریق کرنے والے سبھی اشتہارات کو خطرناک مان کر ان پر پابندی لگائے گئی۔ اس کے علاوہ، اگر اس سے تشدد بھڑکنے یا ووٹنگ متاثر ہونے کا خدشہ ہو تو وہ کسی سیاسی لیڈر کے کنٹینٹ کو بھی ہٹا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمپنی اس زمرے سے باہر جانے والے کنٹینٹ پر ’قابل اعتراض‘ کا لیبل لگا دے گی۔